چاند کے ساتھ کئی درد پرانے نکلے
کتنے غم تھے جو تیرے غم کے بہانے نکلے
چاند عید کا دلکش ہے مانتا ہوں مگر
حٌسنِ جاناں سے مگر ہار جاۓ گا
آج چاند رات ہے میں عید منّاٶں کیسے
میرا چاند خفا ہے اٌسے مناٶں کیسے
تیری دید جس کو نصیب ہے وہ نظر قابلِ دید ہے
تٌجھے سوچنا میری چاند رات، تجھے دیکھنا میری عید ہے
ِتنی مُشکلوں سے فلک پہ نظر آتا ہے
عید کے چاند نے بھی انداز تُم ہی سے سیکھےہیں
اے چاند رات تیرا کیوں انتظار کروں
میرا چاند نظر آ گیا ، میری عید ہو گئی ہے
لوگوں کو انتظار چاند کا اور مٌجھ کو ہے تیرا
تو جو نظر آجاۓتو میری ہو جاۓ چاند رات
چاند نکلا تو میں لوگوں سے لپٹ لپٹ رویا
غم کے آنسو تھے جو خوشیوں کے بہانے نکلے
ہر شخص اپنے چاند سے تھا محو گفتگو
میں چاند ڈھونڈتا رہا اور عید ہو گئ
میں ہوں تیرا خیال ہے چاند رات ہے
دل درد سے نڈھال ہے اور چاند رات ہے
چاند دیکھا ہے تو یاد آ ئ تیری صورت
ہاتھ اٹھتے ہیں مگر حرف دعا یاد نہیں
عید کے چاند کہیں اور اجالے لے جا
میرا ویران بسیرا ہی مجھے اچھا ہے
اس کی مہکی ہوئی یادوں کی صدا جاگ اٹھی
دور افق پر جو نظر آیا کبھی عید کا چاند
اس کے چہرے کی چمک کے سامنے سادہ لگا
آسمان پہ چاند پورا تھا مگر آدھا لگا
تمھیں یاد ھے
ایک دن تم نے وعدہ کیا تھا
کہ عید پر
میرے لیے لال چوڑیاں لاو گے
سنو جاناں
عید تو آ گئی ھے
کیا تم چوڑیاں لاو گے
یا پھر ہر وعدےکی طرح
بھول جاؤ گے؟
یہ عید بھی گزر جائے گی تیرے بغیر
چلتا رہے گا میری زندگی کا سفر تیرے بغیر
لوگ عید کی خوشیاں منائیں گے اور میں روتا رہوں گا تیرے بغیر
میں تو ڈھوبا ہوں تیرے عشق میں کیا تُو بھی اُداس ہے میرے بغیر
مت تڑپا مجھے راہے عشق میں فہیم
ایک بار آکر دیکھ کتنا تنہاہ ہوں میں تیرے بغیر
دل اداس ہے جاناں، نظر میں پیاس ہے جاناں
خدارا صورت دکھا دو __ ہم بھی عید منالیں
وصل خواہش، ہجر حاصل اُداس موسم درد کامل
عید کیا ہے شبرات کیا ہے، دن کیا ہے رات کیا ہے؟؟
یہ عید جو تیرے بغیر گزری ہے
یہ عید بہت سوگوار گزری ہے
آج کوئی دل میں آ بسا ہے
دل سے آج کسی کی ذات اتری ہے
میرا سنگھار بھی تم
میرا انتظار بھی تم
میرا چین بھی تم
میرا قرار بھی تم
میری سوچ بھی تم
میرا اسرار بھی تم
میری عید بھی تم
میرا تہوار بھی تم
تمہاری دید
میری عید
ہر سو گہماگہمی ہے
ہر چہرہ مسکراتا ہے
میرے دل میں جانِ جاں
ہر رنگ تم سے آتا ہے
سب کی عید آئی ہے
ہر دل میں امنگ چھا ئی ہے
میں نے چاند اپنا دیکھا نہیں
میری عید نہیں آئی ہے
سنو جاناں!
جس پل میں تمہاری دید ہو
اس پل ہی میری عید ہو
پھر دکھاوے کا تبسم لانا پڑے گا
عید پہ مجھ کو مسکرانا پڑے گا
عید کا چاند تم نے دیکھ لیا
چاند کی عید ہو گئی ہوگی
عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے
تجھ کو میری نہ مجھے تیری خبر جائے گی
عید اب کے بھی دبے پاؤں گزر جائے گی
عید آئی تم نہ آئے کیا مزا ہے عید کا
عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا
ہم نے تجھے دیکھا نہیں کیا عید منائیں
جس نے تجھے دیکھا ہو اسے عید مبارک
جس طرف تو ہے ادھر ہوں گی سبھی کی نظریں
عید کے چاند کا دیدار بہانہ ہی سہی
دیکھا ہلال عید تو آیا تیرا خیال
وہ آسماں کا چاند ہے تو میرا چاند ہے
فلک پہ چاند ستارے نکلتے ہیں ہر شب
ستم یہی ہے نکلتا نہیں ہمارا چاند
Also Read the following relevant blogs:
Eid Mubarak Cards: https://quotesandcards.com/eid-mubarak-card-collections-for-2024/
Ramadan Mubarak Cards